امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں 82مسلم امیدواروں کی کامیابی

RushdaInfotech November 12th 2022 urdu-news-paper
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں  82مسلم امیدواروں کی کامیابی

واشنگٹن:11نومبر(ایجنسی) امریکہ میں منعقد ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے دوران 82مسلم نژاد امیدواروں نے سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں منتخب ہونے میں کامیابی حاصل کی ہے-مینیسوٹا کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن، الہان عمر، راشدہ طالب اور آندرے کارسن سمیت 21مسلمان دوبارہ منتخب ہوئے ہیں جبکہ 16نئے مسلمان ان میں شامل ہوئے ہیں، جس کے بعد ملک بھر میں مسلم ریاستی قانون سازوں کی تعداد 43ہو گئی ہے-ترک میڈیا میں شائع خبر کے مطابق امریکہ میں 8نومبر کو منعقدہ وسط مدتی انتخابات میں 82مسلم نژاد امیدواروں نے اپنے حریفوں کو شکست دیتے ہوئے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے-جیٹ پیک اور امریکن-اسلام تعلقات کونسل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں 82مسلم نژاد امیدواروں کو وفاقی و ریاستی نشستوں پر منتخب کیا گیا ہے- اس سے قبل سال 2020 میں ان امیدواروں کی تعداد 71 تھی - انتخابات میں کامیاب ہونے والی 23سالہ نبیلہ سید سب سے کم عمر کی ہندوستانی نژاد امریکی خاتون ہیں - جہاں، ڈیموکریٹس کی منا عابدی، ڈیکا دلیک، اور امبرین رانا مائن اسٹیٹ لیجسلیچر کیلئے منتخب ہوئے، وہیں اوہائیو ڈیموکریٹس منیرہ عبداللہی اور اسماعیل محمد ریاستی مقننہ میں خدمات انجام دینے کیلئے منتخب ہوئے- ٹیکساس میں سلمان بھوجانی اور سلیمان لالانی ریاستی مقننہ کیلئے منتخب ہوئے ہیں، جبکہ روا رومان، فاروق مغل، اور شیخ رحمن جارجیا کے اسٹیٹ ہاس کیلئے منتخب ہوئے ہیں -انتخابی نتائج کے بعد جارجیا امریکہ میں مسلم ریاستی قانون سازوں کی دوسری سب سے زیادہ تعداد ہے- منیسوٹا میں جہاں ریاستی ایوان کیلئے سب سے زیادہ مسلمان منتخب ہوئے ہیں، زینب محمد ریاستی سینیٹ کیلئے منتخب ہونے والی پہلی مسلمان خاتون بن گئیں -


Recent Post

Popular Links