پاکستانی سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر درج

RushdaInfotech November 9th 2022 urdu-news-paper
پاکستانی سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد  عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر درج

اسلام آباد:8نومبر (یو این آئی)پاکستانی سپریم کورٹ کی سخت پھٹکار کے بعد آئی جی پنجاب نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر کے اندراج کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی-تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پرقاتلانہ حملہ کی ایف آئی آرکے اندراج کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی-رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں عمران خان پرقاتلانہ حملے کامقدمہ درج کرلیا گیا ہے -رپورٹ کے مطابق مقدمہ وزیر آبادکی سٹی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں دفعہ 302، 324 کے ساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئیں -یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹوں میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا اور چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب سے مقدمے کے اندراج کے بعد رپورٹ طلب کی تھی-گذشتہ روز عمران خان پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ سٹی وزیرآبادمیں اے ایس آئی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جس میں گرفتار ملزم نوید ولد بشیر کو نامزد کیا گیا اور ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں تھیں -اس دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مرضی کے مطابق ایف آئی آر درج نہ ہونے پر مشاورت کے لیے پارٹی رہنماؤں اور قانونی ماہرین کا اجلاس طلب کر لیا ہے-رپورٹ کے مطابق عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں منگل کو طلب کردہ اجلاس میں حافظ آباد واقعے کی ایف آئی آر میں نامزد کردہ افراد کے نام شامل نہ کرنے سے متعلق قانونی ماہرین سے رائے لی جائے گی-اجلاس کے دوران لانگ مارچ کے حفاظتی اقدامات اور تیاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا-
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں فوج ایک مسلمہ طاقت ہے لیکن عوام اب عمران خان کی قیادت میں ایک منظم قوت ہیں -فواد چوہدری نے منگل کو سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ اداروں کو عوام کے حقوق ماننے ہوں گے، اس معاملے کا حل ہونا ضروری ہے-عوام یہ تسلیم نہیں کریں گے کہ ایک گروہ قانون سے بالاتر رہے- انہوں نے کہا کہ صحافی ارشد شریف، سینیٹر اعظم سواتی اور وزیر آباد حملے کے معاملے میں انصاف ہوگا-ان کے بقول وزیر آباد سانحہ کا پرچہ درج نہیں ہو سکا، کیوں کہ ملک میں قانون کی عمل داری نہیں بلکہ طاقت ور گروہ ملک کے سیاسی اور عدالتی نظام کو یرغمال بنائے ہوئے ہے-واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس نے پیر کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے-پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور زیرِ حراست مبینہ ملزم نوید کا نام بھی شامل ہے-تاہم عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کا اصرار ہے کہ مقدمہ میں وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے کاؤنٹر انٹیلی جنس شعبے کے سربراہ میجر جنرل فیصل نصیر کے نام شامل کیے جائیں -پاکستان فوج نے گزشتہ ہفتے جاری ایک بیان میں عمران خان کے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ عمران خان کے ادارے اور مخصوص افسر کے خلاف بے بنیاد الزامات ناقابل قبول ہیں -اس معاملہ کی تحقیقات کے ساتھ ساتھ ادارے اور اس کے سینئر افسر کے خلاف ہتک عزت پر قانونی کارروائی کی جائے-


Recent Post

Popular Links