UAPA کے تحت گرفتار محمد عالم757دنوں بعد رہا

لکھنؤ-یکم نومبر(ایجنسی)رام پور کا ٹیکسی ڈرائیور محمد عالم، جس نے اتر پردیش کی ایک جیل میں 757دن گزارے، اب جیل سے باہر آجائے گا، کیونکہ اسے اپنے خلاف درج تمام مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے-31سالہ مسلم ڈرائیور کو5/اکتوبر2020کو صحافی صدیق کپن اوردیگر دو مسلم نوجوانوں کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک دلت لڑکی کے اہل خانہ سے ملنے ہاتھرس جا رہے تھے جسے اونچی ذات کے ہندو مردوں نے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا- ان گرفتار شدگان پر یو اے پی اے اور غداری کے الزامات لگائے گئے تھے-یوپی حکومت نے الزام لگایا تھاکہ یہ لوگ مذہبی اختلاف کو ہوا دینے اور ملک میں دہشت پھیلانے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھے-الہ آباد ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے 23اگست کو یو اے پی اے کیس میں محمدعالم کو یہ کہتے ہوئے ضمانت دی تھی کہ اس کے پاس سے کوئی قابل اعتراض چیز یا ثبوت برآمد نہیں ہوا ہے، جس سے وہ اس کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والا پہلا ملزم بن گیا ہے، لیکن اسے ابھی رہا ہونا باقی ہے-31اکتوبر کو لکھن کی پی ایم ایل اے کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ درج مقدمہ میں عالم کو ضمانت دے دی- ایک اور ملزم صدیق کپن جنھیں گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نےUAPAکیس میں ضمانت دی تھی،PMLAکیس میں ضمانت مسترد کر دی گئی-ان کی قانونی ٹیم نے مکتوب کو بتایا:عالم کو ضمانت اور ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد رہا کر دیا جائے گا-