کردسیاست دان عبداللطیف رشیدعراق کے نئے صدر منتخب

بغداد-14/اکتوبر (ایجنسی)عراق کی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز کرد سیاست دان عبداللطیف رشید کو ملک کا نیا صدر منتخب کرلیا ہے- انھوں نے اپنے انتخاب کے فوری بعد محمد شیاع السودانی کو وزیراعظم نامزد کرکے نئی حکومت بنانے کی دعوت دی ہے-دو قانون سازوں کے مطابق نئے صدرجمہوریہ کے انتخاب سے اب نئی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو گئی ہے-
اورملک میں ایک سال سے جاری سیاسی تعطل کا بھی خاتمہ ہوگیا ہے-78سالہ رشید پیشے کے اعتبار سے انجینئر اور برطانیہ سے اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں -وہ2003 سے2010تک عراق کے آبی وسائل کے وزیر رہ چکے ہیں -عراق کے دستوری بندوبست کے مطابق صدر کا منصب روایتی طور پرکردوں کیلئے مخصوص ہے-
یہ بڑی حد تک ایک رسمی عہدہ ہے- فرقہ وارانہ تنازعات سے بچنے کیلئے وضع کردہ اقتدار کی تقسیم کے نظام کے تحت عراق کا صدر ایک کرد ہی ہوتا ہے، وزیراعظم شیعہ اوراس کی پارلیمنٹ کا اسپیکر سنی ہوتاہے - عبداللطیف رشید کا انتخاب نئی حکومت کی تشکیل کی طرف ایک اہم قدم ہے- انھوں نے سابق صدر برہم صالح کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے- وہ دوسری مدت کیلئے صدارتی امیدوار تھے-انھوں نے پارلیمان میں سب سے بڑے بلاک کوآرڈی نیشن فریم ورک کے نامزد شیاع السودانی کو نئی حکومت بنانے کی دعوت دی ہے-رابطہ فریم ورک ایران سے وابستہ اہلِ تشیع کے دھڑوں کا اتحاد ہے- شیاع السودانی اس سے قبل عراق کے انسانی حقوق، محنت اور سماجی امور کے وزیررہ چکے ہیں -پارلیمان میں نئے صدر کے انتخاب سے قبل گرین زون پر راکٹ حملہ کیا گیا تھا-