کانگریس صدارتی انتخابات۔ کھرگے راجیہ سبھا اپوزیشن لیڈر سے مستعفی

نئی دہلی:یکم اکتوبر(ایجنسی) کانگریس صدرکے عہدے کے امیدوار ملیکا ارجن کھرگے اب راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نہیں رہیں گے۔ ملکا ارجن کھرگے نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈرکے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو سونپ دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس میں ایک شخص ایک عہدہ کے اصولوں کے تحت ملکا ارجن کھرگے نے یہ استعفیٰ دیا ہے۔ کھرگے کانگریس صدر کے الیکشن میں ابھی سے سب سے مضبوط دعویدار مانے جا رہے ہیں۔ ان کا سیدھا مقابلہ ششی تھرور سے ہوگا۔وہیں، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ملکا ارجن کھرگے کے استعفیٰ کے بعد پی چدمبرم اور دگوجے سنگھ کا نام دوڑ میں آگے مانا جا رہا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو کانگریس کیلئے چیلنج یہ ہے کہ کانگریس صدر عہدہ اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر دونوں جنوب سے ہونے پر کانگریس کیلئے شمال اور جنوب میں توازن برقرار رکھنا مشکل ہوگا۔ اس لئے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ شمالی ہندوستان کے لیڈر کو دیا جاسکتا ہے اور ایسے میں دگوجے سنگھ اپوزیشن لیڈر بن سکتے ہیں۔دراصل، کانگریس صدر عہدے کی دوڑ میں ملکا ارجن کھرگے اور ششی تھرور کے علاوہ کے این ترپاٹھی بھی ہیں۔ تینوں لیڈروں نے جمعہ کے روز پرچہ نامزدگی کے آخری دن اپنی نامزدگی داخل کی اور کرناٹک سے تعلق رکھنے والے سینئر لیڈر ملکا ارجن کھرگے واضح طور پر پسندیدہ امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔ وہیں، میدان میں اترے تیسرے امیدوار کے این ترپاٹھی جھارکھنڈ کے سابق وزیر ہیں۔80 سالہ ملکا ارجن کھرگے نے کانگریس کے اعلیٰ لیڈروں کے ساتھ پرچہ نامزدگی کے 14 سیٹ جمع کئے۔ ان کی تائید کرنے والوں میں اشوک گہلوٹ، دگوجے سنگھ، اے کے انٹونی، امبیکا سونی، مکل واسنک شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی تائید کرنے والوں میں آنند شرما، پرتھوی راج چوہان، منیش تیواری اور بھوپیندر سنگھ ہڈا جیسے لیڈر شامل ہیں، جو پارٹی میں تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے لیڈروں کے گروپ جی-23 میں شامل ہیں۔