کسی طالبہ نے خودکشی کی کوشش نہیں کی،یونیورسٹی انتظامیہ کی تردید

موہالی، 18ستمبر (آئی این ایس) پنجاب کی موہالی کی چندی گڑھ یونیورسٹی نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ یونیورسٹی کی سات طالبات نے خودکشی کی کوشش کی۔یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ سچ یہ ہے کہ کسی لڑکی نے ایسی کوشش نہیں کی۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی طالبہ کو بھی اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں اس معاملے میں ویڈیو بنانے والی طالبہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کیمپس میں اب امن ہے۔یونیورسٹی نے کہا ہے کہ یہ افواہیں کہ طالبات کی قابل اعتراض ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں مکمل طور پر بے بنیاد اور غلط ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی طالبہ کی کوئی ویڈیو نہیں ملی ہے، جو قابل اعتراض ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف ایک ویڈیو ملی ہے، جو خود طالبہ کی ہے، جسے اس نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ شیئر کیا ہے۔موہالی کے پولیس چیف نے بھی یونیورسٹی انتظامیہ جیسا ہی دعویٰ کیا ہے۔موہالی کے ایس ایس پی وویک شیل سونی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ غلط ہے کہ کئی لڑکیوں کے ویڈیو بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری تحقیقات میں اس طرح کا کوئی اور ویڈیو سامنے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ویڈیو وائرل ہوا ہے وہ خود ملزم طالبہ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے ملزم طالبہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں حالات اب پرسکون ہیں۔خیال رہے کہ موہالی کی چندی گڑھ یونیورسٹی کے کچھ طالبات نے الزام لگایا تھا کہ ایک طالبہ نے ہاسٹل میں رہنے والی کئی لڑکیوں کی قابل اعتراض ویڈیو بناکر اپنے دوست کے ساتھ شیئر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبہ کے بوائے فرینڈ نے وہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کی ہیں۔ اس الزام کو لے کر طالبات نے یونیورسٹی کیمپس میں رات بھر مظاہرہ کیا۔