فاشسٹ قوتوں کو بے دخل کرنے کیلئے سیکولر فورسیز کو متحد ہونے کی ضرورت: صادق علی تھنگل چینئی میں مسلم لیگ کے قومی عاملہ کا دو روزہ اجلاس کا کامیاب انعقاد

چنئی۔4ستمبر (راست) مولانا محمد نوح رکن عاملہ کرناٹک کی اطلاع کے بموجب انڈین یونین مسلم لیگ کی قومی عاملہ کا دو روزہ اجلاس 2/اور3/ستمبر کو چنئی کے رمضان ہال میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر سیدصادق علی شہاب تھنگل نے کہا کہ ملک دشمن طاقتیں بڑی ہی جرأت مندی کے ساتھ ہندوستانی آئین کو تار تار کر رہی ہیں۔ اسی لئے آج ضرورت ہے کہ جمہوریت اور سیکولرزم پر یقین رکھنے والوں کو متحد کیا جائے، اسی ضمن میں بی جے پی اور ہندوتوا و فاشسٹ قوتوں کے خلاف تمام سیکولر فورسز کو متحد ہو کر لڑنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان میں اکثریت طبقہ بھی جمہوریت پر یقین رکھنے والے ملک میں فرقہ وارانہ فساد کرنے والے چند مٹھی بھر لوگ ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ معاشرے میں رواداری کے پیغام کو عام کرنے کے لیے ایک تخلیقی مہم چلا رہی ہے اور ہر کسی کو اس کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ ہم میں سے کسی کوبھی یہ قطعی سوچنا نہیں چاہئے کہ بی جے پی کی سماج دشمن پالیسی کافی طویل عرصے تک چل سکے گی، مستقبل قریب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو سیاسی طور پر عظیم نقصانات ہونے ہیں۔ ملک کی مختلف ریاستوں میں اقلیتوں کے گھروں، اداروں ایک منظم سازش کے تحت منہدم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ ملک کو ذات پات اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے سے ہندوستان کی ترقی کو بہت زیادہ نقصان ہورہا ہے۔ قومی صدر انڈین یونین مسلم لیگ پروفیسر کے،ایم، قادر محی الدین نے قومی عاملہ کے اجلاس کی صدارت فرمائی۔رکن اسمبلی پی، کے، کنہالی کٹی قائد حزب مخالف و قومی جنرل سکریٹری نے انڈین یونین مسلم لیگ کی سالانہ سرگرمیوں کی رپور ٹ پیش کی۔ رپورٹ میں بتایا کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل پارٹی کو قومی سطح پر مزید مضبوط کرنے کا منصوبہ ہے اور ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام سیکولر ذہن رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر اتحاد کے ساتھ فاشسٹ قوتوں کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔معاشرے میں قومی یکجہتی کے فروغ کیلئے جلسہ، سمینار منعقد کرتے ہوئے بی جے پی و فرقہ پرست قوتوں کے عزائم کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔قومی نائب صدر عبدالصمد صمدانی رکن پارلیمنٹ کیرلا نے قومی عاملہ کے دو روزہ اجلاس کی قراردار کو پیش کیا۔ انڈین یونین مسلم لیگ سینئر لیڈر سید حیدر علی شہاب تھنگل کی وفات کے بعد یہ پہلا اجلاس تھا، اجلاس میں مرحوم کی کمی کو بہت زیادہ محسوس کیا گیا۔ ای، ٹی محمد بشیر رکن پارلیمان و قومی آرگنائزنگ سکریٹری نے بھی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے بحث میں حصہ لیا۔قومی عاملہ کے اجلاس میں مسلم یوتھ لیگ، ایم ایس ایف، خواتین لیگ کی قومی کمیٹیوں کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر تمام ریاستی صدور سے کہا گیا ہے کہ آئندہ 6ماہ میں رکن سازی شروع کرتے ہوئے مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ آخر میں قرار دارد کے ذریعے ملک کی اقلیتی برادری سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ ان طاقتوں کے خلاف ملک بھر میں محبت کے مکالمے کا اہتمام کریں اور ہندوستانی ثقافت کو تباہ کر رہی ان قوتوں کو عوام کے سامنے اُجا گر کریں۔ اتراکھنڈ کے ہریدوار اور اتر پردیش کے پریاگ راج میں منعقدہ دھرم سنسد کانفرنس میں عیسائی اورمسلم اقلیتوں کے خلاف ملک دشمن، غیر آئینی اور غیر انسانی بیانات کی شدید مذمت کی گئی۔ اوراس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ مرکزی حکومت نے ملک کی عیسائی اورمسلم برادری کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کے مطالبے کو مسترد نہیں کیا۔جس کی وجہ سے ان قوتوں کو مزید استحکام حاصل ہورہا ہے۔مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ مذہبی مقامات سے متعلق ایکٹ کو روبہ عمل لاتے ہوئے سختی سے عمل کرے اور اس قانون کو نافذ کریں۔ پسماندہ طبقات کو سماج میں معاشی طور پر مضبوط کرنے کے لئے مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ مختلف کمیونیٹزکے زیر استعمال عبادت گاہوں کو قدیم اور تاریخی یادگاروں کی فہرست سے خارج کیا جائے۔سید عباس شہاب تھنگل کی دعا سے اجلاس کی کارروائی کا آغاز کیا، اختتام اجلاس کے موقع پر خرم انیس عمرنے شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں اس سال وفات پانے والے رہنماؤں اور کارکنوں کے لئے بھی دُعا کی گئی۔ قومی عاملہ کے دوروزہ اجلاس میں ملک کی 16ریاستوں کے صدر و جنرل سکریٹریز نے شرکت کی اور ریاست کرناٹک سے ریاستی صدر این، جاویداللہ، جنرل سکریٹری ابراہیم جوکٹے اور مولانا محمد نوح و این کے نوشادریاستی اراکین عاملہ نے شرکت کی۔