یوپی میں مسلمان نوجوانوں کو ”پاکستانی“ کہہ کرکیا گیا زدوکوب جے شری رام کے نعرے لگوائے،ویڈیووائرل ہونے کے بعدمچاہنگامہ،معاملہ درج

غازی آباد:3ستمبر(ایجنسی)یوپی کے غازی آباد میں دو مسلم نوجوانوں کی پٹائی کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ایک مسجد کا امام اور دوسرا ہاکر۔ نشے میں دھت نوجوانوں نے انہیں روکا اور پاکستانی اور بم دھماکوں کا منصوبہ ساز کہہ کر ان کی پٹائی کی۔ اسے آس پاس کے لوگوں نے بچایا۔ ملزموں کے نام سنی اور سچن ہیں۔ پولیس نے مذہبی جذبات بھڑکانے کا مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا ہے۔یہ واقعہ جمعرات کو مودی نگر کے سونڈا علاقے میں پیش آیا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو نوجوان اسکوٹی پر سوار ہیں۔ وہ نشے میں ہیں۔ پہلے وہ مسجد کے امام کو روکتا ہے۔ انہیں پاکستانی کہہ کر مارا پیٹا۔ تھوڑی دیر بعد ایک ہاکر آتا ہے۔ دونوں نے اس پر بم پھٹنے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ اس کے بعد دونوں نے اس کی پٹائی بھی کی۔سنجے پوری مسجد کے امام، اسجد نے کہاکہ یکم ستمبر کو شام 5.30 بجے، میں عصر کی نماز ادا کرنے کے بعد بوڈانا سونڈہ مارگ پر چل رہا تھا۔ شرابی اسکوٹی پر سوار دو نوجوانوں نے مجھے گاؤں کے قریب روکا۔ مجھ سے ”بھارت ماتا کی جئے“اور”جے شری رام“کے نعرے لگانے کو کہا۔ اس نے مجھے بھی کئی بار تھپڑ مارا۔ جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ ان لڑکوں نے مجھے کہا کہ اگر اس نے ایسا نہیں کہا تو ہم تمہیں مار کر میدان میں پھینک دیں گے۔ امام کے بعد حملہ کا نشانہ بننے والے صداقت نے کہاکہ یکم ستمبر کو، میں کپڑے بیچ کر واپس آ رہا تھا۔ اس دوران بوڈانا سونڈہ مارگ پر کافی بھیڑ تھی۔ میں بھی رک گیا۔ میں نے پوچھا کیا ہوا؟ پھر دونوں نوجوانوں نے مجھے روکا۔ مجھے پاکستانی بتایا۔ مجھ پر بم دھماکے کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔ مجھ سے جئے شری رام، جئے بھولے کی جیسے مذہبی نعرے لگانے کو کہا۔ ایسا نہ کرنے پر مجھے مارا پیٹا گیا۔ میں ہاتھ جوڑ کر وہاں سے جانے کی التجا کرتا رہا۔ پھر کچھ دیربعد لوگوں نے مجھے وہاں بچایا۔ ویڈیووائرل ہونے کے بعد ہنگامہ مچ گیاہے،مسلمانوں نے تھانہ پہنچ کر معاملہ درج کراتے ہوئے گرفتاری کامطالبہ کیاہے۔