چامراج پیٹ عیدگاہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ باعث اطمینان ضمیراحمد کی جدوجہد قابل مبارکباد:رحمن خان۔عیدگاہ بچانے کیلئے دعائیں رنگ لائیں:ضمیراحمد خان عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دلائل کی بنیاد پر دیا ہے:شافع سعدی۔نوجوان ردعمل سے گریز کریں۔ظہیر الدین احمد

RushdaInfotech August 31st 2022 urdu-news-paper
چامراج پیٹ عیدگاہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ باعث اطمینان ضمیراحمد کی جدوجہد قابل مبارکباد:رحمن خان۔عیدگاہ بچانے کیلئے دعائیں رنگ لائیں:ضمیراحمد خان عدالت عظمیٰ نے فیصلہ دلائل کی بنیاد پر دیا ہے:شافع سعدی۔نوجوان ردعمل سے گریز کریں۔ظہیر الدین احمد

بنگلورو۔30/اگست (سالارنیوز)چامراج پیٹ عیدگاہ میں گنیش اتسوا منانے کے معاملے پر گزشتہ چند دنوں سے جاری انتشار کو ملک کی عدالت عظمیٰ کے فیصلے نے ختم کردیاجس سے مسلم حلقوں میں راحت کی سانس لی گئی ہے۔سپریم کورٹ نے جہاں اس میدان پر گنیش اتسوا منانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا وہیں ریاست میں اس مسئلہ پر امن وامان برقرار رکھنے میں کافی مدد مہیاکرائی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا ریاست کے بیشتر حلقوں میں استقبال کیاگیا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ فیصلہ عیدگاہ کو بچانے کی قانونی لڑائی میں معاون ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر کے رحمن خان: سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس رہنماڈاکٹر کے رحمن خان نے چامراج پیٹ عیدگاہ معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے نے شہریان بنگلوربالخصوص مسلمانوں کے لئے راحت کا سامان مہیا کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے اوریہ فیصلہ یقینی بنانے کے لئے ملک کے سب سے سینئر وکلاء کپل سبل اور دشینت دوے کی خدمات حاصل کرنے کے لئے چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیراحمد خان نے جو جدوجہد کی ہے اس کے لئے وہ قابل مبارکباد ہیں۔انہوں نے کہا کہ کافی اخلاص و دیانتداری سے انہوں نے اپنے حلقہ کے اس مسئلہ کو سلجھانے کی کوشش کی اور مسلسل مہینوں سے اس جدوجہد سے جڑے رہے۔آخر کار انہیں اس جدوجہد میں کامیابی ملی ہے۔ڈاکٹر رحمن خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج اس معاملے میں جو فیصلہ سنایا ہے اس سے عدالتوں پر اعتماد جہاں مضبوط ہوا ہے وہیں یہ احساس بھی ہوا ہے کہ عدالت نے اس معاملے میں انصاف کیا ہے۔امید ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی اس قانونی لڑائی کو کامیابی ملتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے اس فیصلے پر جشن منانے یا غیر ضروری ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا جائے بلکہ باہمی بھائی چارہ اور امن و امان کو بڑھاوا دینے کی کوشش کی جائے۔
ضمیراحمد خان: سابق ریاستی وزیر وچامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیراحمد خان نے چامراج پیٹ عیدگاہ معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دہلی سے کافی جذباتی ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ”مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتا ہے، وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے“ کے مصداق آج عدالت عظمیٰ نے اس حساس معاملے پر اپنا فیصلہ صادر کرکے کرناٹک بالخصوص بنگلور میں امن وامان کاماحول برقرار رکھنے میں غیر معمولی تعاون دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں سے اس کے لئے مسلسل جدوجہد ہوتی رہی ہے۔ اس جدوجہد میں ان کے ساتھ ریاستی وقف بورڈ چیرمین شافعی سعدی، ممبر ریاض خان،وقف بورڈ کے وکلاء کی ٹیم بنگلور کے نوجوان وکیل اسماعیل ذبیح اللہ، بی کے الطاف خان و دیگر برابر لگے رہے۔سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کے لئے گزشتہ چار دن سے یہ پوری ٹیم دہلی میں مقیم ہے۔انہوں نے کہاکہ عدالت کے اس فیصلے کے لئے کئی حلقوں سے گزشتہ دو تین دن سے دعاؤں کا سلسلہ جاری رہااور آخر کار اللہ تعالیٰ نے ان تمام دعاؤں کی لاج رکھ لی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ان کی توجہ اپنے حلقے میں امن وامان برقرار رکھنے اور تمام طبقات کی ترقی کے لئے کام کرنے پر مرکوز رہے گی۔آنے والے دنوں میں اس عیدگاہ کی جو بھی قانونی لڑائی ہوگی وہ اپنی جگہ جاری رہے گی۔ دوسری طرف حلقہ میں حالات پرسکون رہیں یہ بھی یقینی بنایا جائے گا۔
شافع سعدی: ریاستی وقف بورڈ چیرمین این کے محمد شافع سعدی نے کہا کہ یہ سارا انتشار بی بی ایم پی کے جوائنٹ کمشنر کے ایک غلط حکم نامے کی وجہ سے کھڑا ہوا۔اس جوائنٹ کمشنر نے چند طاقتوں کے دباؤ میں آ کر ریاستی حکومت کو گمراہ کیا اورایک ایسا حکم نامہ جاری کردیا جو اس افسر کے دائرہ اختیار میں نہیں تھا۔وقف بورڈ اور سی ایم اے کی طرف سے چامراج پیٹ عیدگاہ کے لئے کھاتہ منظورکرنے کی درخواست کی گئی تھی، جوائنٹ کمشنر کا کام تھاکہ اسے منظور کرتے یا مسترد۔ ایسا کرنے کی بجائے جوائنٹ کمشنر نے عیدگاہ کی زمین کو سرکاری املاک قرار دیا جس کے بعد سارا تنازعہ شدت اختیار کرگیا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے جوائنٹ کمشنر کی اس حرکت کو لتاڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے واحد جج کی بنچ اور اب سپریم کورٹ نے اس معاملے میں صورتحال کوبرقرار رکھنے کا حکم دیا ہے تو یہ حکم ضرور کچھ نہ کچھ دلائل کی بنیاد پرہی دیاگیا ہوگا۔ یہی وہ دلائل ہوں گے جو آنے والے دنوں میں چامراج پیٹ عیدگاہ کی وقف ملکیت کو مضبوط کرنے میں معاون ہوں گے اور اس کے لئے جدوجہد جاری رہے گا۔
ڈاکٹر ظہیر الدین احمد: سنٹرل مسلم اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ظہیر الدین احمد نے جو چامراج پیٹ عیدگاہ کے متولی بھی ہیں، چامراج پیٹ عیدگاہ معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے اور یہاں گنیش تہوار منانے کی اجازت دینے سے انکار کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ عدالت عظمیٰ کا یہ فیصلہ اطمینان کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے لئے قانونی جدوجہد کرنے میں چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیراحمد خان، وقف بورڈ چیرمین شافع سعدی،ممبر ریاض خان، سی ایم اے کے وکیل ریاض احمد شریف اور دیگر سینئر وکلاء نے جو کام کیا وہ لائق تحسین ہے۔اس کیلئے وہ ادارہ کی طرف سے ان تمام کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور آنے والے دنوں میں اس املاک کو بچانے کیلئے جو بھی قانونی جدوجہد ہوگی تمام کے مشورے سے اس کو آگے بڑھایا جائے گا۔انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ عدالت کے اس فیصلے پر کسی طرح کا جشن نہ منائیں بلکہ علاقہ اور شہر بنگلور میں امن وامان برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔


Recent Post

Popular Links