سری لنکا میں بدترین معاشی بحران: بچے رات کو بھوکے سوتے ہیں: اقوام متحدہ

RushdaInfotech August 28th 2022 urdu-news-paper
 سری لنکا میں بدترین معاشی بحران: بچے رات کو بھوکے سوتے ہیں: اقوام متحدہ

نیویارک-27/اگست (ایجنسی) اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے شکار سری لنکا کے بارے میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہاں بچے بھوکے سو رہے ہیں -خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک بھی اسی طرح کی غذائی قلت کے بحران کا شکار ہو سکتے ہیں -سری لنکا میں غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہونے کے بعد درآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث ملک میں کھانا بنانے کیلئے ایندھن دستیاب نہیں -بچوں کی بہبود کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف کے جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر جارج لاریہ اڈجی نے کہا ہے کہ اس بحران سے عام سری لنکن خاندان بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور خوراک خریدنے کے اخراجات نہ ہونے کی وجہ سے ایک وقت کا کھانا چھوڑ رہے ہیں - صحافیوں سے گفتگو میں یونی سیف کے جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ بچے رات کو بھوکے سو رہے ہیں اور خاندانوں میں بے یقینی ہے کہ اگلا کھانا کیسے بنا کر کھائیں گے-سری لنکا نے51بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضے کے باعث خود کو دیوالیہ قرار دیا تھا- سری لنکا کی اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بیل آؤٹ پیکیج پر بات چیت جاری ہے- لاریہ اڈجی کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک بھی اسی طرح کے غذائی بحران کا سامنا کر سکتے ہیں -انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں شدید معاشی بدحالی اور مہنگائی مزید بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے-’میں نے سری لنکا میں جو کچھ دیکھا وہ جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کیلئے ایک انتباہ ہے-یونی سیف نے سری لنکا میں کم از کم نصف بچوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کیلئے25ملین ڈالر امداد کی اپیل کی ہے-رواں ماہ کے آغاز پر حکومت نے بھی بچوں میں تیزی سے پھیلتی غذائی قلت سے نمٹنے کیلئے امداد کی اپیل کی تھی-2021کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں پری اسکول کے پانچ لاکھ70ہزار طلبہ میں سے ایک لاکھ27ہزار غذائی قلت کا شکار تھے-حکام کا خیال ہے کہ اب خوراک کی قلت اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مکمل اثرات کی وجہ سے یہ اعداد و شمار آسمان کو چھو رہے ہیں -معاشی بحران کی وجہ بننے والے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے گزشتہ ماہ عوامی احتجاج اور سرکاری رہائش گاہ پر مظاہرین کے دھاوا بولنے کے بعد عہدے سے مستعفی ہو کر ملک سے فرار ہو گئے تھے-


Recent Post

Popular Links