اسکول میں کلمہ پڑھائے جانے کا معاملہ، بجرنگیوں کی شکایت

کانپور۔ یکم اگست (آئی این ایس) کانپور کے ایک اسکول میں پریر کے دوران بچوں کو کلمہ پڑھائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اسکول کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اسی دوران بجرنگ دل کے کارکنان والدین کے ساتھ اسکول پہنچ گئے، موقع پر ایس پی کے ساتھ پولیس فورس بھی موجود ہے۔ایس پی نیشنک شرما نے کہا کہ آج ہم یہاں موقع پرآئے ہیں۔ پرسوں حکم ہوا کہ اب کلمہ نہیں پڑھایا جائے گا، صرف قومی ترانہ گایا جائے گا۔ ہدایات ملنے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔مقامی کونسلر نے کہا کہ سب سے پہلے اس اسکول کو بند کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکول کے مالک کے پاس مزید چھ اسکول ہیں۔وہاں بچوں کو مائیک سے کلمہ پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسکول کے مالک کو تحریری معافی مانگنی چاہئے، ساتھ ہی تحریری طور پر یہ بھی بتانا چاہئے کہ ایسی حرکت کبھی نہیں ہوگی۔واقعہ کانپور کے سیسماؤ علاقے میں واقع فلوریٹس انٹرنیشنل اسکول کا ہے۔ جہاں نماز کے دوران بچوں کوکلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ پڑھایا جا رہا تھا۔ چھوٹے بچے گھر میں کلمہ دہرانے لگے تو والدین کو شک ہوا۔ انہوں نے بچوں سے پوچھا تو بچوں نے بتایا کہ انہیں اسکول میں زبردستی یہ پڑھایا جاتا ہے۔ ایسا نہ کرنے پر ان کی سرزنش کی جاتی ہے۔ والدین کا الزام ہے کہ انہوں نے کئی بار اسکول انتظامیہ کو کلمہ پڑھانے سے روکنے کے لیے کہا ہے،تاہم ان کی طرف سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ گارڈین روہت پانڈے نے بتایا کہ وہ نوئیڈا میں کام کر رہے ہیں۔ دو دن پہلے جب ان کے بیٹے نے انہیں فون پر کلمہ کی کچھ سطریں سنائیں تو انہوں نے تشویش کا اظہار کیا اورنوئیڈا سے سیدھے کانپور روانہ ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ کلمہ پڑھانا ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے۔ ایسا کرنے سے بچوں کو غلط پیغام جائے گا۔ انہوں نے کئی بار اسکول انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ ساتھ ہی اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے اسکول میں چاروں مذاہب کی پوجا کی جاتی ہے۔ اسکول انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسکول میں کلمہ نہ پڑھائی جائے۔ اسکول میں نماز کی بجائے قومی ترانہ بجایا جائے گا۔ نہ ہندو مذہب کی پوجا کی جائے گی اور نہ ہی مسلم مذہب۔