گرمی میں بھی وکلا کو سیاہ کوٹ سے نجات نہیں سپریم کورٹ نے سماعت سے کیا انکار

RushdaInfotech July 26th 2022 urdu-news-paper
گرمی میں بھی وکلا کو سیاہ کوٹ سے نجات نہیں   سپریم کورٹ نے سماعت سے کیا انکار

نئی دہلی:25جولائی(ایجنسی)گرمی کے دنوں میں وکیلوں کیلئے سیاہ کوٹ اور گاؤن پہننا لازمی نہ رکھنے کے مطالبہ پر سماعت سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے عرضی دہندہ کو صلاح دی ہے کہ وہ وکیلوں کے ڈریس کوڈ سمیت دوسرے ضابطوں کو طے کرنے والے ادارہ بار کونسل آف انڈیا میں اپنی بات رکھیں۔ عرضی دہندہ شیلندر ترپاٹھی نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ سیاہ کوٹ اور گاؤن نو آبادیاتی دور سے چلے آ رہے ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ اس کے پیچھے مقصد وکالت کے وقار کو برقرار رکھنا ہے، لیکن عملی پہلوؤں کو بھی دیکھا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ ہندوستان کے بیشتر حصوں میں پڑنے والی شدید گرمی میں اس ڈریس کوڈ پر عمل کرنا تکلیف دہ ہے۔ ساتھ ہی نئے اور معاشی طور سے کمزور وکیلوں کیلئے اس طرح کی پوشاک کا انتظام کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے شیلندر ترپاٹھی نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ معاملہ جسٹس اندرا بنرجی اور وی راما سبرامنیم کی بنچ میں فہرست بند ہوا تھا۔
جسٹس بنرجی نے عرضی دہندہ سے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کلکتہ ہائی کورٹ اور مدراس ہائی کورٹ میں جج رہ چکی ہیں۔ دونوں ہی جگہ سمندر کے کنارے ہیں اور وہاں موسم گرم اور امس ہوتی ہے، اور جانتی ہیں کہ گرمی کے سبب کس طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ بنچ نے عرضی دہندہ کیلئے پیش سینئر وکیل وکاس سنگھ سے کہا کہ یہ موضوع براہ راست سپریم کورٹ میں سماعت کا نہیں ہے، آپ کو بار کونسل آف انڈیا کو عرضی دینی چاہیے۔ عدالت کے اس تبصرہ کے بعد عرضی دہندہ نے عرضی واپس لے لی۔


Recent Post

Popular Links