مہاراشٹر کے سیاسی بحران پر آئینی بنچ کی ضرورت:سپریم کورٹ

RushdaInfotech July 21st 2022 urdu-news-paper
مہاراشٹر کے سیاسی بحران پر آئینی بنچ کی ضرورت:سپریم کورٹ

نئی دہلی: 20 جولائی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے بدھ کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے، سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے رہنماؤں اور ان کے حامی ایم ایل اے کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مسائل پر بڑی بنچ فیصلہ کرے گی۔چیف جسٹس این۔ جسٹس وی رمنا اور جسٹس کرشنا مراری اور ہیما کوہلی کی بنچ نے کہا کہ مہاراشٹر میں سیاسی بحران سے متعلق ایک کیس میں کئی آئینی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ اس پر پانچ ججوں کی بنچ کے ذریعہ غور کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔سپریم کورٹ نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر سے کہا کہ وہ اگلے احکامات تک نااہلی سے متعلق درخواستوں پر غور نہ کریں۔ عدالت نے ریاستی قانون ساز سکریٹری کو بھی ہدایت دی کہ وہ سیاسی ہلچل سے متعلق تمام ریکارڈ محفوظ رکھیں۔بنچ نے کہاکہ کیا کسی پارٹی میں اقلیت کو اکثریت کی طرف سے کی گئی تقرریوں کو تحلیل کرنے کا حق ہے؟ اس کے ساتھ دیگر مسائل پر بھی فیصلہ ہونا ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مزید پوچھا کہ اگر کوئی وزیراعلیٰ اسمبلی میں لیڈر ہونے کے باوجود اپنی پارٹی کا اعتماد حاصل نہیں کرتا تو کیا ہوگا؟سپریم کورٹ نے اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ یکم اگست مقرر کی ہے۔11 جولائی کو سپریم کورٹ نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے نئے مقرر کردہ اسپیکر سے کہا تھا کہ وہ نااہلی کی درخواستوں کو آگے نہ بڑھائیں۔سپریم کورٹ نے شیوسینا کے سینئر لیڈر ایکناتھ شنڈے اور 48 دیگر اراکین اسمبلی کی بغاوت کے معاملے کی سماعت کے بعد 29 کو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کیلئے 30 جون کو اسمبلی میں اراکین اسمبلی کے فلور ٹسٹ کرنے کے مہاراشٹر کے گورنر کے حکم پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا۔


Recent Post

Popular Links