گہلوت کے وزیر کا انکشاف: مقتولکنہیا لال کے بیٹے نے وزیراعلیٰ سے مانگی سکیورٹی

جے پور، یکم جولائی (آئی این ایس)اودے پور قتل کیس میں راجستھان کے وزیر مملکت برائے داخلہ راجندر یادو نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کنہیا کے قاتل غوث محمد نے پاکستان میں مبینہ طور پر تربیت لی۔ غوث کا تعلق نیپال اور عرب ممالک سے بھی بتایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب کنہیا لال کے بیٹے نے سی ایم اشوک گہلوت سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔راجندر یادو کے مطابق کنہیا لال کے قتل میں ملوث غوث محمد نے پاکستان کے شہر کراچی میں تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ کا حملہ ہے۔ ان میں سے ایک مجرم 2014-15 میں 45 دن کے لیے پاکستان کے شہر کراچی آیا تھا۔ دوسری جانب کنہیا لال کے بیٹے یش نے کہا کہ ہم نے سکیورٹی مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد کو سیکورٹی نہیں دی گئی، لیکن ہمیں فراہم کی جانی چاہئے۔ ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ یش نے کہا کہ مجرموں کو سزائے موت سے کم کچھ نہیں دینا چاہیے۔ملزم کو خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس سے قبل وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھی ٹویٹ کیا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ اس کا بین الاقوامی یا قومی سطح پر کوئی تعلق نہ ہو۔ واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اے آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہے، ریاستی حکومت کی جانچ ایجنسیاں بھی این آئی اے کے ساتھ مکمل تعاون کریں گی۔ این آئی اے نے جمعرات کو کہا تھاکہ ادے پور میں کنہیا لال کے بہیمانہ قتل کے ملزم ریاض اختری اور غوث محمد کو آج یا کل شام پانچ بجے جے پور کی خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ راجستھان میں ہی اس سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اسے دہلی نہیں لایا جائے گا۔