سعودی عرب کے فیصلہ سے بڑھی دنیا کی ٹینشن

نئی دہلی:26مئی(ایجنسی)پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سے دنیا کے تمام ممالک مہنگائی کی زد میں ہیں۔ امریکہ میں بھی مہنگائی بڑھ رہی ہے لیکن تیل کے بڑے برآمد کنندگان خام تیل کی پیداوار بڑھانے کیلئے کسی صورت متفق نہیں ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ وہ تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھائے گا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ تیل کی کوئی کمی نہیں تو پھر خام تیل کی پیداوار کس بنیاد پر بڑھائی جائے۔بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے منگل کو ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کو بتایاکہ جہاں تک ہم جانتے ہیں، تیل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سعودی عرب اس معاملے میں جو کچھ کر سکتا تھا، اس نے کیا۔انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (IEA) کے مطابق سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا خام تیل برآمد کنندہ ہے۔ مارچ میں، آئی ای اے نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کی کوشش میں اسٹاک سے مزید تیل چھوڑنے کیلئے 10 نکاتی منصوبہ تیار کیا تھا۔دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ روس یوکرین جنگ ہے۔ روس دنیا میں تیل پیدا کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ یوکرین پر حملے کی وجہ سے روسی تیل پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں جس کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قلت پیدا ہوگئی تھی۔ گزشتہ سال کے مقابلے خام تیل کی قیمتوں میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ روس یوکرین جنگ کے بعد خام تیل جو 110 ڈالر فی بیرل تھا، اب 20 فیصد بڑھ گیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے ورلڈ اکنامک فورم میں واضح کیا کہ ان کا ملک خام تیل کی پیداوار میں کسی صورت اضافہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اندازہ یہ ہے کہ تیل کی سپلائی اس وقت نسبتاً متوازن ہے۔ لیکن ہمیں جس مسئلہ کا سامنا ہے وہ خام تیل کو مارکیٹ میں لانے سے کہیں زیادہ مشکل ہے۔