جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اسمتھ نسل پرستی کے الزامات سے بری

جوہانسبرگ۔25اپریل(آئی این ایس)کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) کے سابق کرکٹ ڈائریکٹر اور کپتان گریم اسمتھ کو بورڈ کے سوشل جسٹس اینڈ نیشن بلڈنگ (ایس جے این) کمیشن کی رپورٹ کے اختتام کے بعد نسل پرستی کے الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔ ڈمیسا نتاسیبیجا کی قیادت میں ایس جے این کمیشن نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنی 235 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں جن لوگوں پر نسلی امتیاز میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا ان میں اسمتھ موجودہ ہیڈ کوچ مارک باؤچر اور سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز شامل تھے۔ لوک پال کی ایس جے این رپورٹ نے امتیازی سلوک اور نسل پرستی کے الزامات پر کئی عارضی نتائج اخذ کیے تھے۔ لوک پال نے تاہم اشارہ کیا تھا کہ وہ حتمی نتائج دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور مزید تحقیقات شروع کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس کے بعد ہی سی ایس اے نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا۔رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ اسمتھ نے سیاہ فام کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کے لیے منتخب نہ کرکے ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا۔سی ایس اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ نتیجہ اخذ کرنے کے لیے کوئی واضح بنیاد نہیں تھی کہ اسمتھ 2012 سے 2014 کے دوران تھامی سولیکائل کے خلاف نسلی امتیاز میں ملوث تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس فیصلے پر پہنچنے کے لیے بھی کوئی قابل تصدیق بنیاد نہیں تھی کہ اسمتھ سی ایس اے میں سیاہ فام قیادت سے متعصب تھا۔ مزید برآں انوک ناکوے کے بجائے مارک باؤچر کو جنوبی افریقی مردٹیم کا کوچ مقرر کرنے کے اسمتھ کے فیصلے میں نسلی امتیاز کی کوئی واضح بنیاد نہیں تھی۔