ہندوستان میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور فرقہ واریت پر نظر ہے: امریکہ

RushdaInfotech April 13th 2022 urdu-news-paper
ہندوستان میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور فرقہ واریت پر نظر ہے: امریکہ

واشنگٹن-12اپریل(آئی این ایس) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ نے انڈیا میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی پر نظر رکھی ہوئی ہے- خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو امریکی وزیر دفاع، انڈین وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ انڈین حکام کے ساتھ انسانی حقوق کے مشترکہ اقدار کے معاملے پر باقاعدہ رابطے میں ہیں - انہوں نے کہا کہ ہم انڈیا میں حکومت، پولیس اور جیل حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں سمیت دیگر پریشان کن معاملات کی نگرانی بھی کر رہے ہیں -پریس کانفرنس کے دوران انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے امریکی وزیر خارجہ کے بعد بات چیت کی، تاہم انہوں نے انسانی حقوق کے معاملے پر تبصرہ نہیں کیا- انڈیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر انٹونی بلنکن کا بیان ایسے وقت سامنے آیا جب چند دن قبل امریکی ایوان نمائندگان کی رکن الہان عمر نے سوال اٹھایا تھا کہ کیوں بائیڈن انتظامیہ انسانی حقوق کے حوالے سے مودی حکومت پر تنقید سے گریز کر رہی ہے-مودی کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کی ہندو قوم پرست حکمراں جماعت2014ء میں اقتدار میں آنے کے بعد مذہبی تقسیم کو فروغ دے رہی ہے-وزیراعظم نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے دائیں بازو کی ہندو جماعتوں نے اقلیتوں پر یہ کہہ کر حملے شروع کیے کہ وہ مذہب کی تبدیلی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں -
معتدد انڈین ریاستیں تبدیلی مذہب کے خلاف قوانین یا تو منظور کر چکی ہیں یا ان پر غور کر رہی ہیں - 2019 میں انڈین حکومت نے شہریت کا قانون منظور کیا تھا- اس قانون کے تحت افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے بدھ مت کے ماننے والوں، ہندوؤں، جین مت کے پیروکاروں، پارسیوں اور سکھوں کو شہریت دینی تھی-ناقدین کا کہنا ہے کہ اس قانون نے انڈیا کے سیکولر آ ئین کی روح کو مجروح کیا-


Recent Post

Popular Links