یوکرین، روس بحران میں اسلامی ممالک کس کے ساتھ کھڑے ہیں؟

RushdaInfotech February 25th 2022 urdu-news-paper
یوکرین، روس بحران میں اسلامی ممالک کس کے ساتھ کھڑے ہیں؟

نئی دہلی: 24 فروری (ایجنسیز)یوکرین کی لگ بھگ ساڑھے چار کروڑ آبادی کا فقط ایک سے دو فیصد مسلمان ہیں۔ یہاں کی آبادی کی اکثریت مسیحی ہے۔روس کی جانب سے مشرقی یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی پر مغربی ممالک ناراض ہیں اور اب تک کئی پابندیوں کا اعلان کر چکے ہیں۔جاپان اور آسٹریلیا بھی روسی جارحیت کے خلاف مغربی ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ بہت سے دیگر ممالک اپنے اپنے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے متوازن بیانات دے رہے ہیں۔
پاکستان:پاکستان دنیا کا واحد ایٹمی طاقت کا حامل اسلامی ملک ہے۔ سرد جنگ کے دوران پاکستان امریکی کیمپ میں تھا لیکن اب صورتحال بدل رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جمعرات کی صبح جب روسی صدر پوتن نے اپنی افواج کو یوکرین پر حملے کا حکم دیا اس وقت پاکستانی وزیر اعظم عمران خان روس ہی میں موجود تھے۔اس لئے یہ قیاس لگایاجارہاہے کہ پاکستان کا جھکاؤ روس کی طرف ہے۔
سعودی عرب:23 فروری کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سعودی عرب نے روس کی مذمت کیے بغیر اس معاملے کے سفارتی حل کی بات کی تھی۔ سعودی عرب نے دونوں فریقوں سے فوجی کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی۔یوکرین کے بحران کی وجہ سے گیس کی قیمت گذشتہ سات برسوں میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ روس اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی شراکت داری حالیہ برسوں میں ڈرامائی طور پر بڑھی ہے۔ روس اور سعودی عرب دونوں دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک ہیں اور اس حوالے سے برآمدی فیصلوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔
ترکی:ترکی آئینی طور پر اسلامی ملک نہیں ہے لیکن اس کی آبادی کی اکثریت مسلمان ہے۔ترکی نیٹو کا رکن بھی ہے۔ نیٹو کا رکن ہونے کے ناطے وہ یوکرین پر روسی حملے کی تائید نہیں کر سکتا لیکن ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان جب امریکہ سے ناراض ہوتے ہیں تو پوتن کے پاس ہی جاتے ہیں۔ روس سے S-400 میزائل سسٹم لینے پر امریکہ نے ترکی پر پابندیاں بھی عائد کردی تھیں۔ بائیڈن کی آمد کے بعد سے ترکی کے امریکہ کے ساتھ تعلقات خراب ہی چل رہے ہیں۔
ایران:ایران ایک شیعہ مسلم اکثریتی ملک ہے۔ ایران کے امریکہ کے ساتھ تعلقات1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے خراب ہیں۔ مگر دوسری جانب ایران کے روس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔یوکرین کے بحران کے بارے میں، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے منگل کے روز کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر طرف سے صبر کی توقع رکھتا ہے۔ تناؤ بڑھانے والے کسی بھی قسم کے قدم سے گریز کرنا چاہیے۔ تمام فریقین اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے امریکہ نے نیٹو کی مداخلت اور اشتعال انگیزیوں سے خطے کی صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات:متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے یوکرین کے مسئلے کو سفارتی بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔متحدہ عرب امارات نے یہ نہیں کہا ہے کہ روس نے یوکرین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAM کے مطابق روس اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے بدھ کو فون پر بات کی اور اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔


Recent Post

Popular Links