دستور بدلنے پر تلی ہوئی مفاد پرست طاقتوں سے دبے کچلے اور پسماندہ طبقات کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے: سدارامیا

RushdaInfotech October 5th 2021 urdu-news-paper
دستور بدلنے پر تلی ہوئی مفاد پرست طاقتوں سے  دبے کچلے اور پسماندہ طبقات کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے: سدارامیا

بنگلورو۔4/اکتوبر (سالارنیوز) ذات پات سے کوئی عقلمند ہوتا ہے نہ بڑا کہلاتا ہے۔رامائن،مہابھارت لکھنے والے سماج ومعاشرہ کے بے کچلے طبقہ سے تعلق رکھتے تھے، اس لئے کسی کی ذات پات سے دانش ودانائی اور اہلیت کا فیصلہ نہیں ہوتا۔ اس بات سے سب کو آگاہ اور باخبر رہنے کی ضرورت ہے۔ تمام افراد کو چاہئے کہ وہ ذات پات سے اوپر اٹھ کر نہ صرف کام بلکہ کارنامہ انجام دینے کی طرف توجہ مبذول کریں۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ واپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کیا۔بروز اتوار بنگلور کے دیہی ضلع دیونہلی میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مواقع سے محروم طبقات کو چاہئے کہ وہ اپنے اپنے مسائل کے بارے میں بحث ومباحثہ کریں اور اس کے لئے مناسب حل تلاش کرنے کی جدوجہد کرتے رہیں، اس دور میں اس قسم کی کوششیں بہت ضروری ہوگئی ہیں۔انہو ں نے مزید کہا کہ صدیوں پہلے شخص کی کامیابی وکارنامہ کی بنیاد پر ذات پات کی عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ اس قسم کا ذات پات، چھوت چھات کا نظام آج بھی ہمارے درمیان سراٹھایا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دبے کچلے سماج سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ ہونے کی وجہ سے مفاد پرست طاقتوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی جرأت دکھاپارہے ہیں۔اس طرح کا نظام پہلے نہیں تھا، چند لوگوں کا کہنا ہے کہ ذات پات پر مبنی اجلاس منعقد کرنا غلط ہے۔ اس قسم کا مزاج اور رجحان حواس باختہ ہونے کی علامت ہے۔ ذات پات کے اجلاس منعقد کرنے سے روکنے والوں کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اگر یہ لوگ تعلیم یافتہ ہوجائیں،آئندہ چل کر ہمارے خلاف آواز اٹھاسکتے ہیں۔سدارامیا نے کہاکہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دبے کچلے پسماندہ طبقات کوتین رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔پسماندہ طبقات کو چاہئے کہ وہ ڈاکٹر امبیڈکر کے تینوں اصولوں،تعلیم تنظیم کاری اور جدوجہد پر عمل کریں۔اگر امبیڈکر دستور ساز کمیٹی کے صدر بنائے نہیں جاتے تو آج ہم کو اس قسم کا عہدہ اور بہترین دستور حاصل نہیں ہو پاتا۔دستور ہند میں مساوات کو ترجیح دئے جانے کی وجہ سے آج مفاد پرست طاقتیں حواس باختہ ہوگئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ قوتیں آج دستور ہند کو ہی تبدیل دتہ مہم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ایسے مفاد پرست قوتوں سے دبے کچلے اور پسماندہ طبقات کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ورنہ یہ لوگ دستور بدل کر سب کو غلام بنانے کی کوشش کریں گے۔


Recent Post

Popular Links