جیل میں ہندومسلم قیدیوں کوالگ لگ نہ رکھاجائے کریمنل سے ملنے آنے والوں پربھی کڑی نظررکھیں:یوٹی قادر

بنگلور۔17ستمبر(سالارنیوز)منگلورجیل میں ہندو۔مسلموں قیدیوں کے لیے الگ الگ سیل ہیں،ایک سیل میں ہندوقیدی تودوسرے سیل میں مسلم قیدی،اس قسم کی تفریق جیل میں بھی ہے۔بروزجمعہ اسمبلی سیشن کے دوران منگلورکے رکن اسمبلی یوٹی قادرنے جیل میں کی جانے تفریق اجاگرکرتے ہوئے حکومت سے مانگ کی ہے کہ جیل میں اس قسم کی تفریق ختم کی جائے،تمام قیدیوں کومکس کرکے ایک ساتھ رکھنے کی صلاح دی۔انہوں نے کہاکہ منگلورکی جیل میں اس قسم کی تفریق کاواقعہ پیش آیاہے،جیل میں اگراس قسم کابرتاؤرہاتوجب وہ رہائی حاصل کرکے باہرآئیں گے کیاکریں گے،وہی منٹالٹی سے جیل کے باہربھی رہے گی،ہندومسلم قیدیوں کوایک ساتھ رکھیں،ان قیدیوں کوالگ الگ کیوں رکھاجاتاہے؟ وہ جیل میں لڑجھگڑمریں لیکن باہرآنے کے بعد لڑائی جھگڑانہ کریں،جب وہ باہرآتے ہیں تو ہندومسلم کی تفریق کی بدبولے آتے ہیں،حکومت اس قسم کاموقع فراہم نہ کرے۔یوٹی قادرنے حکومت کومشورہ دیتے ہوئے کہاکہ کریمنل سے جیل میں ملنے ملاقات کرنے کے لیے آنے والوں پرکڑی نظررکھی جائے،ملاقاتیوں کی کڑی نگرانی کی جائے۔