چین ہندوستان کے ساتھ تعلقات پر تعصبات سے باہر آئے

RushdaInfotech September 18th 2021 urdu-news-paper
چین ہندوستان کے ساتھ تعلقات پر تعصبات سے باہر آئے

نئی دہلی-17ستمبر (یو این آئی) ہندوستان نے چین سے اپنے دو طرفہ تعلقات پر تعصبات سے باہر نکلنے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ اسے ہندوستان اور چین کے رشتوں کے کسی تیسرے ملک کے ساتھ رشتوں کے آئینہ سے نہیں دیکھنا چاہئے اور ایک دوسرے کے ساتھ خوبیوں اور خامیوں کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے چاہئیں -وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کی دیر رات تاجکستان کی راجدھانی دوشامبے میں شنگھائی کو آپریشن تنظیم (ایس سی او) کی چوٹی میٹنگ سے قبل کی شام چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کے ساتھ طویل با ت چیت کی- وزارت خارجہ کے مطابق دونوں لیڈروں نے حالیہ عالمی واقعات پر غور و خوض کیا-ڈاکٹر جے شنکر نے چینی وزیر خارجہ سے تعصبات سے باہر آنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صاف الفاظ میں کہاکہ ہندوستان نے کبھی بھی تہذیبوں کے ٹکراؤ کا کوئی تصور قبول نہیں کیا-انہوں نے کہاکہ ہندوستان اور چین کو ایک دوسرے کے ساتھ خوبیوں اور خامیوں کی بنیاد پر سلوک کرنا ہوگا اور ایسا رشتہ قائم کرنا ہوگا جس میں ایک دوسرے کے تئیں احترام ہو- اس کیلئے یہ ضروری ہے کہ چین ہمارے دو طرفہ تعلقات کو کسی تیسرے ملک کے ساتھ رشتوں کے نقطہ نظر سے نہ دیکھے - انہوں نے دہرایا کہ ایشیائی اتحاد کا انحصار صرف ہندوستان چینی تعلقات کی قائم کردہ مثال پر ہوگا-دونوں وزرائے خارجہ نے مشرقی لداخ میں اصل کنٹرول لائن کی صورتحال پر غور و خوض کیا- ڈاکٹر جے شنکر نے مسٹر وانگ ای کے ساتھ14جولائی کو ہوئی آخری میٹنگ کے بعد گوگرا علاقہ میں افواج کو ہٹانے کے معاملے میں ہوئی پیش رفت کا ذکر کیا اور کہا کہ باقی امور کو جلد حل کیا جانا چاہئے -گزشتہ میٹنگ میں مسٹر وانگ ای نے اعتراف کیا کہ ہندوستان چین دو طرفہ تعلقات نچلی سطح پر ہیں او ر دونوں فریقوں نے اس پر بھی رضامندی ظاہر کی تھی کہ موجودہ صورتحال کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے اور اس سے آپسی رشتوں پر برااثر پڑ رہا ہے -وزیر خارجہ نے اس سلسلہ میں کہاکہ دونوں فریق کو مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر باقی امور کو بھی دو طرفہ معاہدوں اور پروٹوکول پر عملدرآمد کرتے ہوئے حل کرلینے چاہئیں - انہوں نے پھر دہرایا کہ سرحدی علاقوں میں امن اور استحکام دو طرفہ تعلقات میں پیشرفت کیلئے ایک ضروری بنیاد ہے - اس پر چینی وزیر خارجہ نے بھی باقی امور کے حل کیلئے فوجی اور سفارتی سطح کی میٹنگیں کرنے پر رضامندی ظاہر کی- دونوں وزرا نے اس سلسلہ میں ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ میں رہنے پر بھی رضامندی ظاہر کی-


Recent Post

Popular Links