کرنال: مطالبات تسلیم ہونے کے ساتھ کسانوں کا دھرنا ختم

کرنال، 11 ستمبر (یو این آئی) ہریانہ کے کرنال میں منی سکریٹریٹ کے باہر دھرنے پر بیٹھے کسانوں کی ہڑتال کسانوں اور انتظامیہ کے درمیان مثبت بات چیت کے بعد آج ختم ہوگئی۔آج یہاں موصولہ اطلاعات کے مطابق، محکمہ ایگریکلچر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دیویندر سنگھ کی صدارت میں قائم پندرہ رکنی کمیٹی کے ساتھ کل کسانوں کی کمیٹی کی چار گھنٹے تک چلنے والی بات چیت مثبت رہی اور ایس ڈی ایم کے کیس کی جوڈیشل انکوائری کیلئے کسانوں کے مطالبے کو حکومت کے ذریعہ تسلیم کیے جانے کے بعد کسان نمائندوں نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔ حکومت نے کسانوں کا مطالبہ تسلیم کرلیا اور حکومت اب ٹول پلازہ گھرونڈا میں کسانوں پر پولیس کی لاٹھی چارج کیس کی تحقیقات ریٹائرڈ جج سے کروائے گی، جو ایک ماہ میں تحقیقات کی رپورٹ سونپیں گے۔ جب تک تحقیقات جاری رہیں گی، آئی اے ایس آیوش سنہا چھٹی پر رہیں گے۔ اس کے علاوہ مہلوکہ کسان سشیل کاجل کے خاندان کے دو افراد کو نوکری سمیت 25 لاکھ کا معاوضہ دیا جائے گا۔ لاٹھی چارج میں زخمی ہونے والے کسانوں کو حکومت کی طرف سے 2 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔کسانوں پر لاٹھی چارج کے بعد سے جاری کشیدگی کو روکنے کیلئے کسانوں کے نمائندوں راکیش ٹکیت، گرونام سنگھ چڈھونی، یوگیندر یادو، بلبیر راجوال اور دیگر کسان لیڈروں اور انتظامیہ کے درمیاں 7-8 ستمبر کو ہونے والی 6 راؤنڈ کی بات چیت بے نتیجہ رہی تھی۔ دوسری جانب ضلعی سکریٹریٹ کے باہر کسانوں کا احتجاج پختہ ہوتا چلا گیا۔