اداکارہ پائل گھوش نے فلم ساز انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرد یا

RushdaInfotech September 27th 2020 urdu-news-paper
اداکارہ پائل گھوش نے فلم ساز انوراگ کشیپ پر  جنسی استحصال کا الزام عائد کرد یا

محض 18 سال کی عمر میں اداکاری کا آغاز کرنے والی پائل گھوش نے 19 ستمبر کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں فلم ساز انوراگ کشیپ کو مینشن کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔پائل گھوش نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مینشن کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔پائل گھوش نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ نوٹس لے کر فلم ساز کو گرفتار کریں اور لوگوں کو بتائیں ایک تخلیقی شخص کے پیچھے شیطان چھپا ہوا ہے۔اداکارہ کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد 19 اور 20 ستمبرہندوستان میں ٹوئٹر پر ایک بار پھر (می ٹو) کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا اور کئی لوگوں نے پائل گھوش کے انکشافات پر حیرانی کا اظہار بھی کیا۔کئی افراد نے اداکارہ کو اتنی تاخیر سے واقعہ کو سامنے لانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا، تاہم بعد ازاں انہوں نے انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو میں واضح کیا کہ انہوں نے دوستوں اور اہل خانہ کے کہنے پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ انٹرویو میں پائل گھوش نے خود کو ہراساں کیے جانے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ فلم ساز نے انہیں 6 سال قبل 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا۔اداکارہ کے مطابق 2014 میں فلم ساز نے انہیں اپنے گھر پر بلایا تھا اور وہ دونوں کے درمیان دوسری ملاقات تھی۔پائل گھوش کے مطابق انوراگ کشیپ انہیں اپنے گھر کے ایک کمرے میں لے گئے، جہاں داخل ہوتے ہی فلم ساز نے اپنے کپڑے اتار کر ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ کو کہا کہ آج وہ اس کام کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم فلم ساز نے ان کی بات نہ مانی اور وہ ان کے قریب سے قریب تر آگئے، لیکن انہوں نے مسلسل احتجاج کیا کہ وہ کسی بھی کام کے لیے تیار نہیں ہیں۔پائل گھوش کے مطابق ان کی مسلسل منتوں کے بعد انوراگ کشیپ مان گئے تاہم ساتھ ہی انہوں نے اداکارہ کو وارننگ دی کہ دوسری مرتبہ وہ ذہنی طور پر تیار ہوکر آئیں۔اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ سے دوسری بار تیار ہونے کا وعدہ کرکے اجازت لی اور پھر کبھی ان کے پاس نہیں گئیں اور نہ ہی ان کے موبائل پیغامات کا جواب دیا۔اداکارہ نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس انوراگ کشیپ کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے تاہم فلم ساز نے ان کا استحصال کیا تھا۔اداکارہ کی جانب سے الزامات لگائے جانے کے بعد انوراگ کشیپ نے بھی خاموشی توڑتے ہوئے پائل گھوش کے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔ انوراگ کشیپ نے ہندی زبان میں کی جانے والی سلسلہ وار ٹوئٹس میں پائل گھوش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں پیغام دیا کہ وہ اپنی ضد کی وجہ سے دوسری خواتین کو بھی گندا کر رہی ہیں۔انوراگ کشیپ نے اپنی ٹوئٹس میں پائل گھوش سے کہا کہ انہوں نے صرف دو خواتین کے نام کیوں لئے، وہ ان کی سابقہ دونوں بیویوں اور دیگر اداکاراؤں اور ساتھی خواتین کے نام بھی لے سکتی تھیں۔ انوراگ کشیپ کا اشارہ پائل گھوش کے اس جملے کی جانب تھا، جس میں اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے انہیں بتایا کہ ہما قریشی اور ماہی گل جیسی اداکارائیں ایک فون کال پر تیار بیٹھیں رہتی ہیں۔انوراگ کشیپ نے پائل گھوش کو صرف 2 اداکاراؤں کے نام بتانے پر جھوٹا قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ وہ سستی شہرت کے لئے دوسری خواتین کو بھی بدنام کر رہی ہیں۔پائل گھوش کی جانب سے انوراگ کشیپ پر الزامات لگائے جانے کے بعد بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے افراد ایک بار پھر منقسم ہوگئے، جہاں کچھ افراد نے پائل گھوش کی حمایت کی تو وہیں کچھ شخصیات نے انوراگ کشیپ کا ساتھ دیا۔انوراگ کشیپ پر ایک ایسے وقت میں جنسی ہراسانی کے الزامات لگے ہیں جب کہ حال ہی میں فلم ساز ساجد خان پر بھی ایک اداکارہ و ماڈل ڈمپل پال نے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ساجد خان پر ماضی میں بھی جنسی ہراسانی کے الزامات لگ چکے ہیں جب کہ بالی ووڈ میں 2018 میں می ٹو مہم کے تحت اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لانا شروع کیا تھا۔
انوراگ کشیپ کی دونوں سابق بیویوں نے اداکارہ پائل گھوش کی جانب سے فلم ساز پر لگائے گئے جنسی استحصال کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے سابق شوہر کا دفاع کیا ہے۔انوراگ کشیپ نے 2003 میں فلم ایڈیٹر آرتی بجاج سے پہلی شادی کی تھی جو 6 سال چلی اور دونوں کی ایک بیٹی بھی ہے۔فلم ساز نے 2011 میں اداکارہ کالکی کوچلین سے دوسری شادی کی تھی اور دونوں 4 سال بعد 2015 میں الگ ہوگئے تھے۔ انوراگ کشیپ کی پہلی سابق اہلیہ آرتی بجاج نے ان کا دفاع کیا اور اس حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب تک کا سب سے گھٹیا اسٹنٹ ہے، پہلے اس پر مجھے غصہ آیا اور پھر ہنسی آگئی۔آرتی بجاج نے لکھا کہ میں دکھی ہوں کہ آپ کو اس سب سے گزرنا پڑ رہا ہے، یہی ان لوگوں کا لیول ہے، آپ ہمیشہ اونچائی پر رہیں اور اپنی آواز اٹھانا جاری رکھیں، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں۔دوسری جانب فلم ساز کی دوسری سابق اہلیہ کالکی کوچلین نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں انوراگ کشیپ کے خلاف الزامات کو مسترد کیا اور لکھا کہ ٹرولز تو ٹرول کریں گے۔انہوں نے بیان میں لکھا کہ انوراگ، اس سوشل میڈیا سرکس سے خود کو پریشان نہ کریں، آپ اپنی اسکرپٹس میں خواتین کی آزادی کے لیے لڑے ہیں، آپ نے اپنے پیشے کے ساتھ اپنی زندگی میں ان کی سا لمیت کا دفاع کیا ہے۔کالکی کوچلین نے مزید لکھا کہ میں اس بات کی گواہ ہوں کہ آپ نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مجھے برابر سمجھا اور یہاں تک کہ طلاق کے بعد بھی میری سا لمیت کی خاطر کھڑے ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے مجھے اس وقت بھی سپورٹ کیا جب میں کام کے دوران غیر محفوظ محسوس کرتی تھی یہاں تک ہمارے اکٹھے ہونے سے پہلے بھی۔کالکی کوچلین نے مزید کہا کہ یہ عجیب وقت ہے جہاں ہر کوئی ایک دوسرے کے ساتھ برا کرتا اور جھوٹے دعوے کرتا ہے یہ خطرناک اور گھناؤنا ہے۔

 


Recent Post

Popular Links