اکسی طرز علاج سے اولاد کا سکھ

RushdaInfotech April 11th 2019 urdu-news-paper
اکسی طرز علاج سے اولاد کا سکھ

مردوں میں بانجھ پن کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے ۔وجہ :کام کا بوجھ، ذہنی تناؤ ،سگریٹ نوشی، طرز زندگی میں تبدیلی وغیرہ ہے ۔ لیکن اب اکسی نامی علاج نے مردوں میں بانجھ پن دورکرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ اکسی طبی ٹکنالوجی یعنی (انڈوں کے سیال میں منی کو شامل کرنا۔ انٹراسائڈ پلاسک اسپرم انجکشن ۔ICSI) جوٹسٹ ٹیوب بے بی کاایک حصہ ہے ۔منی کے تعلق سے بانجھ پن کا مسئلہ حل کرتے ہوئے خاتون کو حمل ٹھہرانے میں اس علاج کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ٹسٹ ٹیوب بے بی علاج کے دوران منی کو انڈے میں شامل کرنے اکسی طرز کو اپنایا جاتا ہے ۔اس طرح مکمل طورپر تیار انڈے کو خاتون کی بچہ دانی یا فیالوپین ٹیوب میں داخل کیا جاتا ہے ۔مردوں کے بانجھ پن کے مسئلہ کے حل کیلئے موجودہ دور میں یہ ٹکنالوجی ایک نعمت ثابت ہوئی ہے۔
طریقۂ کار: اگر منی حاصل کرنے میں ناکامی ہوئی تو ایک چھوٹا سوراخ ڈال کر آپریشن کے ذریعہ منی کو حاصل کیا جاتا ہے ۔سرعت انزال نہ ہونے اگر کوئی رکاوٹ ہو یا منی کی پیداوار میں مسئلہ ہو تو آپریشن کے ذریعہ منی کو جمع کیا جاسکتا ہے ۔ اگر کسی خاندانی مسئلہ کی وجہ سے رکاوٹ ہو تو اس کی جانکاری کے لئے ماہرین، اکسی طرز اپنانے سے پہلے بے حد کم یا منی کے سیال میں منی نہ ہونے (کسی بلاک کے بغیر) والے مردوں کے لئے خاندانی ٹسٹ کرانے کی ہدایت دیں گے ۔اکسی طرز علاج کے سلسلہ میں گنا شیلا فرٹلٹی سنٹر کی ماہر ڈاکٹر دیویکا گنا شیلا بتاتی ہیں کہ ’’پہلے ہفتہ کے بعدڈاکٹر آپ کے خون میں ایسٹروجن کی سطح کا ٹسٹ کرکے، الٹراساؤنڈ کے ذریعہ فالیکلس میں انڈوں کی پختگی کاٹسٹ کرتے ہیں ۔پھر 34 تا36 گھنٹے بعد لیاپرواسکوپی یا الٹرا ساؤنڈ کی مدد سے بیضہ دانی میں داخل کرنے والی نالی کے ذریعہ انڈوں کو اکٹھا کیا جاتا ہے ۔‘‘طاقتور سہارے کے ذریعہ کانچ کے ایک آلہ کار استعمال کرکے (پکڑنے کے لئے استعمال کیا جانے والا پپٹ) انڈے کو مناسب مقام پر رکھا جاتا ہے ۔ منی کے ساتھ ٹیلی اسکوپ کی کانچ کی نالی (انجکشن پپٹ) کا استعمال کرکے منی کو بیضہ دانی میں داخل کیا جاتا ہے ۔ لیابریٹری میں ان انڈوں کو ایک رات کلچرنگ کرکے پختگی کا ٹسٹ کیا جاتا ہے ۔ انکیوبیشن کے بعد پختہ ہونے کے بعد یا 3تا5 دنوں میں مزید پختہ انڈوں کو منتخب کیا جاتا ہے ۔بیضہ دانی کے ذریعہ 2تا4 پختہ انڈوں کو بچہ دانی کے اندر داخل کیا جاتا ہے ۔ بقیہ کو اگلی کوششوں کیلئے بحفاظت جمع کیا جاتا ہے ۔تاہم ٹسٹ ٹیوب بے بی علاج کے تعلق سے انجکشن ،نگرانی اور طریقۂ کار خواتین پر جذباتی اور جسمانی اثر پیدا کرتے ہیں ۔ ڈاکٹر دیویکا گنا شیلا کے مططابق ہارمونس کا استعمال کرکے، کثیرتعداد میں انڈوں کو تیارکرنے والے طریقے ہیں ۔ روزانہ انجکشن، خون کاٹسٹ اوروقت پر ڈاکٹروں کی نگرانی ضروری ہے۔
اکسی کس لئے ؟اکسی ٹکنالوجی کا علاج مردوں میں شدید بانجھ پن کے مسئلہ کے موقع پر منی کے سیال میں بے حد کم یا منی کا نہ ہونا ہے تو کیا جاتا ہے ۔ مثانوں کے ذریعہ باہر نکالے جانے والی پختگی کے بغیر منی کو حرکت کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کی وجہ سے اکسی طرز علاج بہترین انتخاب ہے ۔اس طرز سے منی کو انڈوں کے اندر داخل کیا جاتا ہے ۔ میاں بیوی میں بانجھ پن منی کے مسئلہ کے بغیر بھی اگر لاحق اس کے باوجود اکسی علاج کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ڈاکٹر دیویکا گنا شیلا نے تیقن دیا ہے کہ کئی مرتبہ ٹسٹ ٹیوب بے بی علاج اگر ناکام ہوجائے تو میاں بیوی اکسی طبی ٹکنالوجی کے ذریعہ علاج میں دلچسپی لے سکتے ہیں ۔ مزید تفصیلات کیلئے رابطہ کریں ؟ ڈاکٹر دیویکاگنا شیلا، ماہر امراض خواتین اور انسداد بانجھ پن ماہر گنا شیلا فرٹلٹی سنٹر، بسونگڈی ،بنگلور۔
فون: 080-41312600 یا 080-26673585
نئی دہلی۔10اپریل ( یواین آئی) سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو مرکزی حکومت کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے ‘خاص اور خفیہ’ دستاویزات پر مرکز کے استحقاق کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی دستاویزات عدالت میں درست ہیں۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ نے مرکز کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی درخواستوں کی سماعت میرٹ کی بنیاد پر کی جائے گی اور اس کے لئے نئی تاریخ مقرر کی جائے گی۔جسٹس گوگوئی اور جسٹس جوزف نے الگ الگ، لیکن رضامندی کا فیصلہ سنایا. بنچ نے گزشتہ 14 مارچ کو مرکز کے ابتدائی اعتراضات پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ مرکزی حکومت کا ابتدائی اعتراض تھا کہ کیا عدالت نظرثانی درخواست دائر کرنے والوں کی جانب سے دستیاب کرائے گئے خصوصی اور خفیہ دستاویزات پر سماعت کر سکتی ہے ؟ سابق مرکزی وزرا۔ ارون شوری اور یشونت سنہا اور جانے مانے وکیل پرشانت بھوشن نے رافیل لڑاکا طیارے سودا معاملہ میں عدالت کے گزشتہ سال 14 دسمبر کو دیئے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے عرضیاں دائر کی تھیں، جن میں انہوں نے کئی ایسی دستاویزات شامل کی تھیں جو مرکزی حکومت کی نظر سے خاص قسم کے اور خفیہ ہیں۔مرکز کے سب سے بڑے لا افسر یعنی 


Recent Post

Popular Links